جو کبھی اپنا تھا بیگانہ ہو گیا ہے
اچانک وہ مجھ سے انجانہ ہو گیا ہے
میرے پیار کی حقیقت وہ سمجھ نہ سکا
اس کی نظر میں یہ فسانہ ہوگیا ہے
نہ جانے ہم کیسے سنبھل پاہیں گے
ہمارے دل پہ وار قاتلانہ ہو گیا ہے
اے دل اب اس کے کوچے میں چل
اسے دیکھے ایک زمانہ ہو گیا ہے
میرے مرنے کہ بعد جو وہ میراپوچھے
کہنامسافرمنزل کی سمت روانہ ہوگیاہے