ملتی ہوں سب سے بھر بھی کھبی سوچتی نہیں موتی سمندروں میں بھی اب ڈھوںڈتی نہیں آنکھوں کے درکھلے ہیں مگر دل اداس ہے دل میں تمارے دیدِ مسلسل کی پیاس ہے اب تک تمارے لب پہ کیوں حرفِ وفا نہیں دل میں تمارے کیا کوئی گوشہ بچا نہیں