ملنے کا کوئی پتہ دے مجھ کو
میری الفت کا صلہ دے مجھ کو
میں بنا تیرے نہیں رہ سکتا
پیار گر ہے تو بتا دے مجھ کو
ہجر غم کرب یہ کب تک دو گے
وہ سکوں میرا لٹا دے مجھ کو
میں نے مانا کہ محبت کی ہے
پیار کرنے کی سزا دے مجھ کو
پیار سے تم کو لکھے تھے جاناں
خط وہ اب میرے لٹادے مجھ کو
تیری اتنی ہی اگر چلتی ہے
یار پھر میرا منا دے مجھ کو
کہہ رہا ہوں تجھے میں خود جاناں
دل میں ہے جو وہ سنا دے مجھ کو
مل نہیں سکتا اگر توں شہزاد
مر میں جاؤں یہ دعا دے مجھ کو