کہا اس نے کہ شاخوں سے جدا پھولوں کو کرنے کی ہواؤں کی جو سازش ہے اسے اچھی نہیں لگتی فقط اک پل کو جی چاہا اسے اتنا تو کہہ دوں آج محبت پھول کی ان پتیوں سے بڑھ کر نازک تھی جسے قدموں تلے اس نے کبھی کا روند ڈالا ہے