Add Poetry

مَیں ہر نظر کے اشاروں سے دور رہتا ہوں

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

مَیں ہر نظر کے اشاروں سے دور رہتا ہوں
قدم نہ روکیں مہاروں سے دور رہتا ہوں

مَیں خوش ہوں دیکھ کے ساحل کا دور سے منظر
بھنور کا ڈر ہے کناروں سے دور رہتا ہوں

حسیں جوان شراروں سے خوف آتا ہے
کہ جل نہ جاؤں شراروں سے دور رہتا ہوں

آواز دل کی شہر بھر میں عام ہو نہ کہیں
اسی لئے مَیں دیواروں سے دور رہتا ہوں

کہ احترامِ ولی میں نہ کوئی غلطی ہو
تو پیرِ عصر مزاروں سے دور رہتا ہوں

مَیں شہسوارِ غزل کی طرح نہ رُل جاوں
سررود و کیف کے دھاروں سے دور رہتا ہوں

مرا وہ ذوقِ محبت نہ پھر سے جاگ اٹھے
مَیں عشق و پیار کے ماروں سے دور رہتا ہوں

کہ ان کی یادیں خزاں میں نہ تنگ کرنےلگیں
چمن سے، گُل سے، بہاروں سے دور رہتا ہوں

Rate it:
Views: 258
30 Jun, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets