اس نے کہا ! میں حسن کی مکمل کتاب ہوں
میں نے کہا ! ہر کتاب کا اک انتساب ہوتا ہے
اس نے کہا ! قیامت ہے مری ہر ہر ادا۔۔۔۔۔
میں نے کہا ! جبھی تو روز،یوم حساب ہوتا ہے
اس نے کہا ! کیوں بھنورا کلی کلی منڈلاتا ہے؟
میں نے کہا ! شمع پہ پروانہ کیوں بے حساب ہوتا ہے!
اس نے کہا ! غم یور خوشی میں مشترک ہے کیا ؟
میں نے کہا ! سیج و تربت پہ پڑا گلاب ہوتا ہے!
اس نے کہا ! رات بیت چلی، کوئی بات کرو۔۔۔
میں نے کہا ! عشق تو یونہی چپ چاپ ہوتا ہے
اس نے کہا ! میں چاند ہوں، ہاتھ نہ آوں گی۔۔۔
میں نی کہا ! آغوش ساگر ہی میں مہتاب سوتا ہے
اس نے کہا ! اظہار محبت پہ اسقدر اصرار کیوں؟
میں نے کہا ! بنا چھڑے بھی کوئی رباب ہوتا ہے!
اس نے کہا ! بات ادھوری تم چھوڑ دیتے ہو۔۔۔
میں نے کہا ! کبھی کبھی کچھ کہنا عزاب ہوتا ہے۔
اس نے کہا ! بات بے بات مدہوشیوں کا مطلب ؟
میں نے کہا ! تیرا لفظ لفظ جو شراب ہوتا ہے۔۔۔
اس نے کہا ! کیوں چاند چھپ گیا بدلیوں میں؟
میں نے کہا ! ترے رخ پہ کیوں نقاب ہوتا ہے؟
اس نے کہا ! آگ پانی کا کھیل تو سمجھائیے۔۔۔
میں نے کہا ! تیرے میرے جیسا حساب ہوتا ہے