مہنگا پڑتا ہے اصولوں سے بغاوت کرنا
کچھہ سمجھہ کر ہی میری جان محبت کرنا
ہر کسی کو نہیں چاہت کے خزانے ملتے
ہر کسی کو نہیں آتا عداوت کرنا
ٹوٹ جائیں تو نہیں نیند کی حاجت رہتی
اپنے کانچ سے خوابوں کی حفاظت کرنا
جانے ہم سنگ نشینوں کو سیکھایا کس نے
آنکھوں کے پوشیدہ جواہر کی سخاوت کرنا
میں نہیں چاہتا کہ کبھی تیرا بھرم ٹوٹے
مت وفا کی تم کسی اور سے حاجت کرنا
اک شرط ہے گر توڑنا چاہو ناطہ
مت میری جان میرے شہر سے حجرت کرنا