میری سوچ کا وہ مرکز٬ میرے طواف میں وہ شامل
اک شخص میری روح میں ہے اس طرح سے شامل
ہر دم وفا میں چاہوں٬ ہے یہی میرا تقاضہ
وہ سمندر وفا ہے٬ جفا نہ اس میں شامل
میری سانس اس کی چاہت٬ وہ بندگی بھی میری
وہ شخص یوں بھی میری عبادتوں میں شامل
اس کے روٹھنے سے ٹوٹے حیات تسلسل
میرے خوف٬ میری کپکپاہٹ میں رہتا ہے وہ تو شامل
میں دل وہ میری دھڑکن وہ آرزو بھی کورشِ
رکھوں گا خود میں اس کو میں اس طرح سے شامل