اب آیا ہوں میں کمرے میں
جب کہ رات بھی گُزر چُکی ہے
جب کہ دن بھی سر پہ کھڑا ہے
بستر تکیہ بِکھرا پڑا ہے
رات کو آندھی تیز اُڑی ہے
ہر کاغذ پر دھول جمی ہے
کیا لِکھوں کیا بولوں؟ بولو۔۔۔۔؟؟؟
تُم آو دروازہ کھولو
یا یہ بتاو کدھر کو جاؤں
گہری سوچ میں گھرا ہوا ہوں
سووں؟ جاگوں؟ یا مر جاؤں
اب آیا ہوں میں کمرے میں
اب میں عہبر کدھر کو جاؤں