وہ جو روٹھے اگر تو پھر منائے کون
دانستہ دل کو اپنے بھینٹ چڑھائے کون
عشق کرنا بھی کچھ آسان نہیں
تاب آتش کی یار اب لائے کون
وہ کہے جو بھی سب سچ ھے
بات کو ان کی اب جھٹلائے کون
کیوں اکھڑے اکھڑے سے ھیں آج صاحب
کوں جرات کرے آہ ! اب پچھوائے کون ؟
وہ تو کہتے ھیں پیار ثابت کر دو
آسمان سے تارے اب توڑ لائے کون؟
یہ پیار کسی کی میراث نہیں اسد۔۔۔
یہ بات انہیں اب یار سمھجائے کون ؟