گئے ماضی کا وہ اک اک فسانہ دیکھ سکتے ہو
میری آنکھوں میں تم اپنا ٹھکانہ دیکھ سکتے ہو
تمہیں اعزاز بخشا ہے ہماری قید نے ورنہ
ڈرے کنج قفس کا لڑکھڑانا دیکھ سکتے ہو
اگر اوج محبت کا نہیں کر پاؤ اندازہ
میرا سولی پہ چڑھ کر مسکرانا دیکھ سکتے ہو
محبت کے فسانے کا خلاصہ دیکھنا گر ہو
پرندے کا جلا کر آشیانہ دیکھ سکتے ہو
اگر چاہو تو میرے خواب کو تعبیر عطا کر دو
اگر چاہو تو اس کا ٹوٹ جانا دیکھ سکتے ہو
کبھی جو زندگی کے بھید پانے کا ارادہ ہو
میرے اشکوں میں سرگرداں زمانہ دیکھ سکتے ہو