میری آوارگی نے اوڑھ لی جب شام کی چادر
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillمیری چاہت نے تانی ہے تمہارے نام کی چادر
مگر تمہاری سوچوں پر ہے اک ابہام کی چادر
جکڑ ڈالا کسی کے ریشمی احساس نے دل کو
میری اوارگی نے اوڑھ لی جب شام کی چادر
بہت ممکن ہے کہ لوگوں کو اپنا پیار نہ بھائے
چلو پھر ڈال دو اس پر کسی الزام کی چادر
محبت بانٹتے رہنا میری گھٹی میں شامل ہے
تیرے اطراف پھیلی ہے میرے پیغام کی چادر
جنہیں چھو کر نہیں گزرے کبھی فردا کے اندیشے
کئی لمحوں نے لے رکھی ہے ان ایام کی چادر
حوادث سے اٹےمغموم چہرے راہ مقتل پر
لئے پھرتے ہیں آنکھوں پر نئے کہرام کی چادر
More Love / Romantic Poetry






