Add Poetry

میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی
وہ شوخ لڑکی بہت پیار مجھ سے کرنے لگی

مجھے یہ کہتی ہے تم مجھ سے ملنے آ جانا
کسی سے ڈرنا نہیں اور نہ ہی گھبرانا
تمھاری بانہوں میں سو جاؤں گی پری بن کے
کیا ہے پیار تو پھر کیسا تم سے شرمانا

محبتوں کے سمندر میں وہ اترنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

نظر میں شوخی لبوں پر ہے مسکراہٹ بھی
کرے جو بات تو ہوتی ہے گنگناہٹ بھی
چلی وہ آتی ہے بل کھاتی اور لہراتی
چھنک چھنک لیے ہوتی ہے اس کی آہٹ بھی

جوانی اس کی تو اب اور بھی نکھرنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

کبھی تو آنکھوں ہی آنکھوں میں بات کرتی ہے
کبھی زباں سے بیاں سب حالات کرتی ہے
ہے شوخ بھی وہ بہت اور چالاک بھی پوری
ہر ایک بات میں مجھ کو وہ مات کرتی ہے

بڑے حسین سے رنگ زندگی میں بھرنے لگی
میری آواز پہ اک سانولی سی مرنے لگی

Rate it:
Views: 3342
23 Jan, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets