میری جو بھی تازہ غزل ہوتی ہے تیرےذکر بنا وہ نامکمل ہوتی ہے تیری میری باتیں ہوتی ہیں اس میں تب جا کے وہ غزل مسلسل ہوتی ہے زندگی بھی میرےکلام کی طرح ہے بہارآتی ہےجب تو شامل ہوتی ہے ویسےتو ناقص سی لگتی ہےزندگی تیرے آجانے سے یہ کامل ہوتی ہے