اگر تم سامنے ہوتے
تو میں تم کو دکھا دیتی
جو دل نے روگ پالے ہیں
جو طوفاں میں نے ٹالے ہیں
بہت میں دور ہوں جانی
مگر مخمور ہوں جانی
میری راتوں میں شاموں میں
فقط تیرے اجالے ہیں
میری چاہت تمہی تم ہو
میری حسرت تمہی تم ہو
تمہاری راہ میں جانی
میں اپنی آرزو رکھ دوں
تمہاری اک جھلک پر میں
اساس جستجو رکھ دوں
تو میرے ہمسفر سمجھو
ہیں جتنے پھول گلشن میں
میرے پاؤں کے چھالے ہیں
یہ طوفاں میں نے ٹالے ہیں