مری خموش محبت کو جان لینا کبھی
میں ایک بات کہوں گا وہ مان لینا کبھی
تمھیں بتاؤں تمھارے لیے ہیں گیت مرے
تصورات کی دنیا میں تم ہو میت مرے
مہک تمھاری چراتے ہیں پھول گلشن میں
بنا تمھارے میں رہتا ہوں سخت الجھن میں
تمھارے پیروں کی خاطر گلاب لاتا ہوں
اداس ہوتا ہوں ، حسرت میں ڈوب جاتا ہوں
کہ مجھ سے دور ہو تم اور مل نہیں سکتی
کلی تمھاری وفاؤں کی کھل نہیں سکتی
میں سوچتا ہوں بھلا دوں تمھیں سدا کے لیے
یا مجھ سے ملنے چلی آؤ تم خدا کے لیے
تمھارے پیار کا اتنا ہی بس فسانہ ہے
کہ بن تمھارے مری زیست اک ویرانہ ہے
جو ہو سکے تو مجھے میل پر بتا دینا
یا فون پر ہی محبت ذرا جتا دینا
مری خموش محبت کو جان لینا کبھی
میں ایک بات کہوں گا وہ مان لینا کبھی
تمھیں بتاؤں تمھارے لیے ہیں گیت مرے
تصورات کی دنیا میں تم ہو میت مرے
مری خموش محبت کو جان لینا کبھی