میری داستان حسرت سن کر وہ یوں رو پڑے مجھہ پر مجھے آزمانے والے مجھے آزما کر رو دیئے کبھی تھک کر کبھی سو کر کبھی رو کرکبھی ہنس کر کبھی غم چھپا کر کبھی چہرہ چھپا کر رات بھر نہ سوئے یادوں میں رھئیں