میری دل کی ارضی پر وہ قبضہ کرتے رہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میری دل کی ارضی پر وہ قبضہ کرتے رہے
یہاں یہ مرغوب خیال اپنی حالتیں بدلتے رہے

جب بھی چنگاریوں نے کوئی گھر ڈھونڈا
تب شورش سے متحیر بادل گرجتے رہے

ہواؤں نے بھی کوئی انگڑائی رکھی تھی
سب سوکھے پتے میرے آنگن میں گرتے رہے

ساقیئے نے جام کا چھلکا بھی محسوس نہ کیا
اس طرح سے میرے آنسو تو گرتے رہے

کس غنیمت نے کی تھی نگرانی ہم پر
جو ہنگامے تھے دل میں وہ مچلتے رہے

ہر ملا تھا مفسد اپنے مفاد سے سنتوش
ہم تو سب کچھ تقدیر کا کھیل سمجھتے رہے

 

Rate it:
Views: 372
06 Jan, 2011