میری سانسوں سےاس کی مہک آتی ہے
جو میرےدل و جگر کو معطرکر جاتی ہے
اسےرب نے بےمثال حسن عطا کیا ہے
اسی لیےوہ اپنی ہربات پہ اتراتی ہے
پہلے خود ہی درد دل تحفےمیںدیتی ہے
پھرخود ہی اس کےلیےدوا لاتی ہے
میری طرح اس کا بھی کوئی ٹھکانہ نہیں
شائداسی لیے وہ باد صبا کہلاتی ہے
تم بھی اوروں کی طرح اصغرکو ستالو
ہمیں تو ہر حال میں جینےکی ادا آتی ہے