میری سوئی ہوئی قسمت کو وہ آ کر جگاتا ہے
میرے خاموش جیون میں نیا آہنگ سجاتا ہے
میرے چہرے پہ اس کی نگاہیں ٹھہر جاتی ہیں
میری آنکھوں کا پانی موتی بن کر جگمگاتا ہے
آنکھوں سے ہو کر جو میرے دل میں اترتا ہے
شب تنہائی میں آ کر وہ چہرہ مسکراتا ہے
اس کوچے سے آنے والی ہوا چھو کر گزرتی ہے
تو اس وجود کا ہر انگ نئی ترنگ پاتا ہے
میرے حصار سے عظمٰی مجھے وہ کھینچ لاتا ہے
میری نیندوں میں آ کر کے نئی دنیا دکھاتا ہے