میری چاہہت کا یہ انجام ہوا
یوں محبت کا قصہ تمام ہوا
ابتدا ہوئی وارفتگی سے پھر
بیگانگی پر اختتام ہوا
میں جس کا ہو گیا یا رب
وہ کیوں نہ میرے نام ہوا
لو اس نے کھول دیں زلفیں
میرے قتل کا اہتمام ہوا
تم مزمل ابھی سے تھک بیٹھے
خود ہی سوچو یہ کیسا کام ہوا