میری یہ عرض سن لےمیرےدلبرا
تجھےکیسےبھلاؤں دےکوئی مشورہ
بڑےمیٹھے لہجےمیں جوبات کرتاتھا
وہی میرا یار آج مجھ سے ہے لڑ پڑا
تو جس روز مجھ سےملنےآئےگا
پھول لیےاستقبال کومیں ہوں گا کھڑا
میری دوستی اگر تجھے پسند نہیں
کسی خواب کی طرح مجھےبھول جا
ہم بھی تیرےہمارا دل بھی تیرا ہے
غرورچھوڑاصغرکو پیارسےگلےلگا