محبت کی چال چلاتے دیکھا ہے تجھے
نین اُٹھا کے جھکاتے دیکھا ہے تجھے
میرا دل تم ہی نے لیا ہے
نظروں سے چُراتے دیکھا ہے تجھے
میرا چین و قرار کھویا ہے کہی
لوگ کہتے ہیں چھپاتے دیکھا ہے تجھے
دل کی بستی میں داخل ہوئے تم
نگاہوں سے آتے دیکھا ہے تجھے
مجھے ہی کیوں حالِ مفلس چھوڑا خدایا
حالاکہ انسان بچاتے دیکھا ہے تجھے
میرے خیال سے تم بھی شاعر ہو
اکیلے میں گنگناتے دیکھا ہے تجھے
بتا ہی دو اب کون ہے وہ
جس کے ساتھ مسکراتے دیکھا ہے تجھے
کس طرح میں دل لگا ؤں تجھ سے
دل والوں کو رُلاتے دیکھا ہے تجھے
کون ہے کومل پَری کوئی خاص بتاؤ
نام لکھ کے مٹاتے دیکھا ہے تجھے
نہال یقیناًمحبت کرتے ہو کسی سے
کہ المِ نم بہا تے دیکھا ہے تجھے