Add Poetry

میرے لب پہ ذِکْرِ ہُو کا تو وُرُود نہ رکے گا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

میرے لب پہ ذِکْرِ ہُو کا تو وُرُود نہ رکے گا
میرا ہر نَفَس تو تیرا ہی ہمیشہ دم بھرے گا

تیرے درد سے ہو نسبت یہی آرزو ہے میری
تیرا درد ہی تو راحت کا میرے سبب بنے گا

کسی غیر سے نہ نسبت نہ تو التفات میرا
تیرے آستاں پہ ہی تو میرا سر جھکا ملے گا

کبھی سچ کو اس جہاں میں نہ ضرر کوئی بھی پہنچے
ملے اس کو کامیابی وہ جو حق پہ ہی جمے گا

نہ کسی کا امتحاں ہو تو وہ ہو سکے نہ کامل
کہ ہمیشہ گل تو کانٹوں کے ہی بیچ میں کِھلے گا

نہ اسے جھکا سکے ہی کبھی کوئی بھی تو طاقت
کہ یقیں ہو جس کا پختہ جو اسی پر بس ٹِکے گا

یہی اثر کو ہمیشہ تو ہو فکر عُقْبیٰ لاحق
کہ جو ہوگا کھوٹا سِکَّہ نہ وہاں پر وہ چلے گا

Rate it:
Views: 134
03 May, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets