میرے مہرباں تیرا شکریہ
تو نے درمیرا سوا کیا
مجھے منزلوں کی تلاش تھی
تو نے راستے کا پتہ دیا
میں بھٹک رہا تھا جا بجا
تجھے پایا درد آشنا
میرے درد کی کوی دوا کر
میرے چارہ گر میرے راز داہ
تجھے چاہا میں مجبور تھا
سارا نظروں کا قصور تھا
کیا کرتا میں میری جان ے جاں
اس دل کا ہی قصور تھا
یہمرض ہے بس لادوا
جسے لگا یہ برا ہوا
دن رات کا تڑپنا
در ے محبوب ہے اب آستاں
اے عشق تیرا ہو بھلا
تونے رو یہ عجب دیا
اسے دیکھنا اسے چاہنا
میری جستجو کا یہی صلہ