جب چلے ٹھنڈی ہوا
رات کی ہو پہنائی
میرے پہلو میں چلی آنا مری جان غزل
جب اداسی ہو بہت
اور بڑی تنہائی
ایسے میں گیت کوئی گانا مری جان غزل
جب نہ دل بہلے کہیں
غم کی گھٹا ہو چھائی
تو تصور میں مجھے پانا مری جان غزل
جب محبت کی کبھی
بجنے لگے شہنائی
تم مجھے سوچ کے شرمانا مری جان غزل
جب محبت میں تمھیں
ملنے لگے رسوائی
اپنی رسوائی کو سہہ جانا مری جان غزل
آج ملنا ہے ہمارے لیے مانا مشکل
ایک دن مل کے رہے گی ہمیں اپنی منزل
نہ کسی بات سے گھبرانا مری جان غزل