میرے چہرے پر سجا کرتے ہو تم
میری آنکھوں میں رہا کرتے ہو تم
خوشبوؤں سے آپ کی بنتی نہیں
تتلیوں سے بھی گلہ کرتے ہو تم
وہ تو نکلا ہے خلا سے کھیلنے
جس کی حسرت میں جیا کرتے ہو تم
مجھ کو لفظوں کا ہنر کر کے عطا
میرے شعروں میں رہا کرتے ہو تم
زندگی کے خواب تو بنتا ہوں میں
زندگی کو خوشنما کرتے ہو تم
زندگی کی داستاں پہنے ہوئے
زندگی سے حادثہ کرتے ہو تم
چاند کو چھونے کی ضد میں اے قمر
آرزو کی انتہا کرتے ہو تم