Add Poetry

میرے چہرے پہ بھی زلفوں کو سجایا جائے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

میرے چہرے پہ بھی زلفوں کو سجایا جائے
شام اتری تو کئی زخم دکھایا جائے

چاند کاٹے گا کہاں رات سہانی اپنی
چاند چہرے پہ اگر آج ستایا جائے

لوگ کرتے ہیں زمانے میں وفا کی باتیں
میری آنکھوں میں تو سب رنگ یہ پایا جائے

موسمِ گل پہ بھی کیوں آج خزاں ہے بھاری
جانے کس سمت سے یہ درد بھلایا جائے

میں بھی رکھ دوں گی یہاں پھوڑ کے آنکھیں اپنی
تیری آنکھوں سے اگر خواب سجایا جائے

کس قدر آنکھ میں دہشت تھی نہ پوچھو مجھ سے
خواب کے پیڑ سے جب دھوپ کو لایا جائے

میرے اس عشق کی بابت اسے معلوم ہے کیا
دل میں وہ پیار کا گر دیپ جلایا جائے

میں تو سمجھی تھی مرے پیار میں تر ہیں آنکھیں
یہ مگر اور ہی دریا کو بہایا جائے

جب بھی دیکھا ہے تجھے وشمہ یہاں پہلی نظر
میری آنکھوں سے محبت کو اٹھایا جائے

کون پڑھتا ہے یہاں درد کہانی وشمہ
میرے اس نام پہ کتنے ہی وہ رویا جائے

Rate it:
Views: 362
03 Nov, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets