میرے گلشن میں جب باد صبا آتی ہے
پھول پودوں کو سلام کر کےجاتی ہے
لگتا ہے میرےگھر سےاسےپیار ہے
جو میرےصحن میں پھیرے پاتی ہے
ہفتے میںجب کبھی وہ ناغہ کرتی ہے
شام وسحر مجھےاس کی یاد ستاتی ہے
جب کبھی نا آنے کا اسے گلہ کروں
پھر تو کئی ماہ آتی جاتی نہیں ہے
اور تو اس کی سبھی عادتیں اچھی ہیں
روٹھنےوالی بات مجھے نا بھاتی ہے
مجھے اس سے کیوں اتنا پیار ہے
یہ بات میری سمجھ میں ناآتی ہے
دوستی کرنےسےتمہارا کیا مقصد ہے
جب ملتی ہے یہی سوال دھراتی ہے