میرے ہجرکو وہ تڑپ دے

Poet: fauzia By: fauzia, rahim yar khan

میرے ہجرکو وہ تڑپ دے تیری یاد بھی نہ سکون دے
جانے کس روز نہ بہلے میرے آنچل سے تو ہر پل تیری بیزاری کا دھڑکا رہے

رہوں پل پل بےقرار میں تجھے پانے کی دعا لب پہ رہے
کوئی گھڑی وصل کی جو آ ملےتیرے جانے کادھڑکا رہے

تجھے پانے کا کبھی زعم نہ ہو تیرے لئے دل عاجز رہے
تیرے آنے کی خوشی سے کہیں تیرے جانے کا غم رہے

نی بھرے نیت شوق کبھی تیرے وجود سے نہ اکتاہٹ رہے
احتیاج ہے دھڑکن کی تو تیرا سراپا زیست کی ضمانت رہے

Rate it:
Views: 436
28 May, 2015