میرےدل کی تشنگی یوں بڑھایا نہ کرو
بات ادھوری چھوڑ کرچلےجایا نہ کرو
تمہاراتغافل کہیں میری جان نہ لےلے
تم اضطراب اتنا زیادہ بڑھایا نہ کرو
ہمہی جنون میں بڑبڑھاتےرہتےہیں
مگر تم تو خاموش ہو جایا نہ کرو
یہاں قدم قدم پہ دھوکہ ہےاصغر
کم ظرف لوگوں کومنہ لگایاکرو