میں اپنی غم کا مداوا تلاش کرتا ہوں
مریض دل ہوں مسیحا تلاش کرتا ہوں
شبِ فراق کا راہی ہوں میں تھکا ماندہ
ترے چمن کا سویرا تلاش کرتا ہوں
میں اپنی ہجر سے تاریک زندگی کے لیے
رخِ حسیں کا اجالا تلاش کرتا ہوں
ترے قدم پہ میں یہ جاں نثار کرنے کو
تری نظر کا اشارہ تلاش کرتا ہوں
تو جاتے جا مرے سینے میں زخم ہی دے دے
کہ زندگی کا سہارا تلاش کرتا ہوں