Add Poetry

میں اپنے اشک پلکوں سے گرا دیتا تو اچھا تھا

Poet: سلیم سرمد By: Saleem Sarmad, Dera Ghazi Khan

میں اپنے اشک پلکوں سے گرا دیتا تو اچھا تھا
میں اس دریا کو دھرتی پہ بہا دیتا تو اچھا تھا

رہوں میں کب تلک اپنے بدن کے چیتھڑے سیتا
میں اپنا سر ہی تن سے کر جدا دیتا تو اچھا تھا

میں اپنی نا توانی بھی غموں میں بانٹ دیتا تو
میں نسبت ماں کی بچوں کو سلا دیتا تو اچھا تھا

میں یہ بھی تو نہ کر پایا میں اس کو نہ بھلا پایا
وہ میرے خط مرے فوٹو جلا دیتا تو اچھا تھا

نہ کر پایا میں اظہار_محبت برملا ان سے
اسے اپنی غزل ہی میں سنا دیتا تو اچھا تھا

تمھارے ہاتھ پر میں نے دیا تھا رات اک بوسہ
میں اس سے معذرت کرتا بتا دیتا تو اچھا تھا

گھرا رہتا ہے سرمد جگنوؤں میں رات بھر لیکن
وہ اپنی بند مٹھی بھی دکھا دیتا تو اچھا تھا

Rate it:
Views: 424
12 Jul, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets