ہر سمے یاد کا بسیرا ہے چار سو آرزو نے گھیرا ہے زندگی کی بساط ہی الٹی رخ کو یوں اس نے آج پھیرا ہے وہ جو ہر بزم کی زینت نکلا میں نے سمجھا تھا فقط میرا ہے