Add Poetry

میں وقت کے خصار سے آگے نکل گیا

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

دیکھا جو میرا حال تو وہ بھی دہل گیا
نرمی زباں میں آگئی لہجہ پگھل گیا

آداب الفتوں کے سکھاتا تھا وہ مجھے
پھر آپ اپنے قول سے کیسے بدل گیا

سہمی ہوئی فضائیں ہیں پھیلی ہوئی گھٹن
وہ جب گیا تو شہر کا نقشہ بدل گیا

آنکھوں کے طاقچوں میں جلائے تھے کچھ چراغ
پر ظلمتوں کی آگ سے ہر خواب جل گیا

اپنے وجود کو اسی مٹّی میں چھوڑ کر
میں وقت کے حصار سے آگے نکل گیا

خوشبو تمھاری یاد کی پھیلی تھی چارسو
پیکر تمہارے حسن کا شعروں میں ڈھل گیا

رعنائیاں وہ چھین کے میرے وجود کی
چہرے پہ میرے ہجر کی کالک کو مل گیا

اس یارِ خوش جمال سے ملنا جو تھا مجھے
قدموں نے ساتھ چھوڑا تو میں سر کے بل گیا

میں ذات سے نکل کے ملا تھا اسے عمیر
وہ خود مرے وجود کے سانچے میں ڈھل گیا

Rate it:
Views: 633
15 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets