میں پوں اور رات کی سیاہی ہے تیری یاد بھی اچانک چلی آئی ہے ان سے کوئی بات نہ چھپائی ہے میرے لیے یہی بات میری بےگناہ ہے وہ دوستی کو پیار سمجھ بیٹھے لگتا ہے یہ ان کی کم نگاہی ہے میں اسے کیسےشریک سفرکرلوں جس کی منزل نہیں اصغرایساراہی ہے