نئے محبُوب بنا کے اُسے دیکھ لینے دو
دل اور جا لگا کے اُسے دیکھ لینے دو
کوئی بھی نہ دے پائے گا مجھ جیسی محبت
چلو اِک بار آزما کے اُسے دیکھ لینے دو
کتنی بُلندی ملے گی اُسے دیکھے گے
مجھے نظروں سے گِرا کے اُسے دیکھ لینے دو
شاید ہو جائے روشن اُس کا گھر سارا
مجھے آگ میں جلا کے اُسے دیکھ لینے دو
مجھے معلوم ہے نہال کوئی نہ دیکھے گا ناز
اب اوروں کو بُلا کے اُسے دیکھ لینے دو