کونسے جرم کی نہ جانے سزا دیتی ہے اک ہوا آکے چراغوں کو بُجھا دیتی ہے مجھ کو دل بر کی یہی ایک ادا بھاتی نام لکھتی ہے میرا لکھ کے مٹا دیتی ہے