مجھے زندگی گزارنے کا ہنر سکھایا نا نی اماں نے
مجھے صبروتحمل کا پیکر پہنایا نانی اماں نے
میر ی چھوٹی چھوٹی خطاؤں پر ڈانٹا کر تی تھیں
میرے مضبوط بچپن کو تعمیر کرایا نا نی اماں نے
کتنا خوشنما تھا بچپن جو ان کے سائے میں گزرا
مجھے پرواز دنیا کا طائر بنایا نا نی اماں نے
وہ خود ان پڑھ تھیں مگر باتیں ان کی دانا ہوتیں
مجھے اصول زندگی کا سودا گر بنایا نا نی اماں نے
ایک دفعہ اپنی داستاں زندگی سنا کر رو پڑیں
مجھے حالات زندگی کا تغیر بنایا نانی اماں نے
میں روٹھتا مناتی مجھے دانائی کی با تیں سکھاتیں
مجھے نظروں کا خریدار بنا یا نانی اماں نے