جب الجھنوں سے نکلو تو نظر ملائیے گا
حقیقت کیا ہے جانم پہچان جائیے گا
کیسی یہ بے چینی اور کیوں ہیں تلخیاں
جب شام کو گھر آؤ تو جان جائیے گا
آنگن میں تیرے خوشبو میرے وجود سے
پاس مجھ کو پاؤ تو مان جائیے گا
ہر رنگ میں ہے روپ میرا سجا ہوا
میری ہر ادا پے قربان جائیے گا
کب تک سہے گا جاذب تیری بے رخی کے گھاؤ
ہم ناں ملیں تو دنیا سے بے نام جائیے گا