نظر ہی چراتے ہو
جو کبھی مل جاتے ہو
وعدہ وفا بھی کرتے ہو
دل کو بھی تڑپاتے ہو
ویران سی زندگی میں
جوشیوں کے رنگ بھرتے ہو
کچھ لمحے جو گزریں تو
ہاتھ بھی چھڑا لیتے ہو
ساتھ بھی چلتے ہو
میرے خوابوں کو بھی سہلاتے ہو
جو کبھی نظر بھر کے دیکھنا چاہوں
جانے کہاں گم ہو جاتے ہو