عشق کی مستی ہے
یہ وہ ہستی ہے
کوٹھی مندر یہ
مسجد بستی ہے
سچے جھوٹے لوگ
نفس پرستی ہے
اب بھی امیرقوم
غربا کو ڈستی ہے
سچ میں دولت ہے
ہاۓ یہ سستی ہے
کون کرے گا یہ
بات جو ججتی ہے
قوم کومستی ہے
آنکھ پِگلتی ہے
دیکھ یہ میری تو
آنکھ ٹپکتی ہے
قوم کو مستی ہے
قوم کو مستی ہے
لہریہ مغربی ہی
کیوں یہ ججتی ہے
دور رہو اس سے
اس میں پستی ہے
قوم سمجھتی ہے?
آنکھ برستی ہے
(اَمیرعثمان)