نظم وشمہ نے جو کہی ہے ابھی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

نظم وشمہ نے جو کہی ہے ابھی
باغ اردو میں اک کلی ہے ابھی

ذکر رہتا ہے جن کا شعروں میں
تیرے ہونٹوں کی تازگی ہے ابھی

چاند نکلا تو میں بھی نکلوں گئ
شام یادوں کی اک ڈھلی ہے ابھی

رنگ پکنے میں دیر لگتی ہے
اپنی چاہت تو موسمی ہے ابھی

مجھ کو غیروں کے ساتھ رہنا ہے
اپنے لشکر سے دشمنی ہے ابھی

زندگانی ہے درد کا محور
آزمائش میں دوستی ہے ابھی

عشق اترے گا ایک دن وشمہ
ان نگاہوں میں سادگی ہے ابھی

Rate it:
Views: 198
21 Jun, 2023
More Love / Romantic Poetry