نفرتوں کے موسم میں
Poet: tahira gul By: Tahira Zahra, Islamabadنفرتوں کے موسم میں
پریت کی زمینوں پر
خواب گل بھی ممنوع ہے
دل کی قتل گاہوں میں
پتھروں کی بارش سے
قتل عام جاری ہے
لوگ گم صم ہیں پھر بھی
جال خاموشی میں بھی
درد کا فغاں دیکھا
تیری اس جدائی میں
خلوتوں میں کھو کر بھی
وحشتوں میں رو کر بھی
الفتوں میں ڈھو کر بھی
ہاتھ کی لکیروں میں
حشر سا بپا دیکھا
وقت کی فصیلوں پر
عمر بھر کی محنت کو
عشق کی کہانی میں
ہم نے رائیگاں دیکھا
More Love / Romantic Poetry






