نقد جان

Poet: noor e azal By: noor e azal, faisalabad

تمہاری آنکھ میں تھوڑا سا پیار باقی ھے
ھمارے پاس یہی اعتبار باقی ھے

نکل کے جاؤں بھی تو کس طرف کو جاؤں میں
جدھر بھی جاؤں تمھارا حصار باقی ھے

ھمارے پاس فقد نقد جان ھے اب تو
ذرا بتا تیرا کتنا ادھار باقی ھے

خزاں کے پھول سے ہاتھوں کو کر لیا زخمی
تیرے چمن کا ابھی دل میں پیار باقی ھے

گزرتے وقت کے ہاتھوں سے ھم تو ٹوٹ گے
تمہارے چہرے کا اب تک نکھار باقی ھے

نکل رھی ہی نہیں جان میری نور ازل
کسی کے آنے کابس انتظار باقی ھے

Rate it:
Views: 523
25 Jan, 2014