نکالو صدقہ دو خیرات وقت نازک ہے
گزارو مت کہیں پر رات وقت نازک ہے
نہیں رہے گی کروفر بھول جاؤ نہج
ملاؤ مت کسی سے ہاتھ وقت نازک ہے
خلوص پیار محبت نہیں سمجھتے لوگ
نہ پیش اب کرو خدمات وقت نازک ہے
سنبھال کر ذرا اپنے رکھو قدم صاحب
بہت ہیں اب برے حالات وقت نازک ہے
بہت ہے دھند نہیں آ سکوں گا سردمی میں
نہیں ہے ملنا جمعرات وقت نازک ہے
رقیب اپنے بہت بن گئے ہیں مت آنا
نہیں ہے کرنی ملاقات وقت نازک ہے
نہیں ہیں لوگ زیادہ پہنچ ہی جائے گا
غریب کی ہے یہ بارات وقت نازک ہے
چلے ہی جاؤ لنڈے مال آیا ہے نیا اب
ہے دھند کی تو شروعات وقت نازک ہے
کہا ہے یار نے شہزاد آؤ ملنے تم
خوشی کے آئے ہیں لمحات وقت نازک ہے