نہ جانے کتنے پر دیسی ہو تے ہیں فریب و حسن میں آ کر گلشن میں کٹ گئے کئیں پھول رونے ہیں پرد یس آ کر پھر گلہ کیا کر تے ہیں کہ حسن والے بے وفا نکلے بدر معصوم کلی کو کیا پتہ جدا ہوتے ہیں ٹہنی سے کٹا کر