نہ جانے کیوں ہم بیقرار رہتے ہیں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

نہ جانے کیوں ہم بیقرار رہتے ہیں
ہمارے چہرے پر اداسی کے اثار رہتے ہیں

عیاں رہتا ہے تو ہماری باتوں سے
تیرے آنے کے ہمیں انتظار رہتے ہیں

ہر طرف محو رقص ہے تو نظروں میں
لبوں پر تیرے پیار کے اظہار رہتے ہیں

جلدی سے آ جاو تم ہم سے ملنے
یہاں خوشبو کے جھونکے بے شمار رہتے ہیں

ہمیں تم سے پیار کرتے ہیں جاناں
یہ بتانے کے لئے ہم تیار رہتے ہیں

Rate it:
Views: 618
24 May, 2013