Add Poetry

نہ فاتحہ نہ دعا محوِ گفتگُو ہو گا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

نہ فاتحہ نہ دعا محوِ گفتگُو ہو گا
میں جانتا ہوں مری قبر پر وہ تُو ہو گا

دو چار دن تُو مرے بن گزار کر تو دیکھ
غرور سارا ترے جسم سے رفُو ہو گا

پتہ سحاب کا ہو گا نہ بارشوں کی خبر
تو اس طرح سے مرے بعد بےنمُو ہو گا

ہوئ جو بام پہ دستک تو میرے دل نے کہا
کہ ہو نہ ہو یہ وہی پھر بہانہ جُو ہو گا

وہ جس طرح سے محبت میں جان دی ہم نے
نہ کوئ بعد ہمارے یوں سرخرُو ہو گا

ہے یہ بھی خاص نشانی منافق انساں کی
وہ جس کی قبر پہ جاۓ گا بےوضُو ہو گا

تمام شہر کو باقرؔ وہ چھان لے بیشک
کسی بھی شخص میں میرا نہ رنگ و بُو ہو گا
 

Rate it:
Views: 370
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets