نہ کر طلب آزادی کی

Poet: Abrish anmol By: Abrish anmol, Sargodha

نہ کر طلب آزادی کی
نہ توڑ سکے گا قید کے پیجڑیں

ا شک نہ بھایا کر یاد میں اس کی
بچھڑ جاۓ یار پھر نہیں ملا کرتے

عشق اتر جاۓ دل سے روح میں
پھر ڈرا نہیں کرتے ا تش عشق میں جلنے سے

مقدر روٹھ ............جا ۓ
تو عاشق ............ہار جاتے ہے

شاید کے وه پھر سے مسکراۓ
مگر درد دل میں هو تو لب مسکرایا نہیں کرتے

خدا سے دعا کیا کرو یاروں
کسی کا دل نہ ٹوٹے

کیونکہ جب اک بار دل ٹوٹ جا ۓ
پھر ساری عمر نہیں جوڑا کرتے

Rate it:
Views: 418
08 Feb, 2017